یہ دل ہے مرا یا کسی کٹیا کا دیا ہے

مصنف : حفیظ تائب

سلسلہ : نظم

شمارہ : مارچ 2008

 

یہ دل ہے مرا یا کسی کٹیا کا دیا ہے
بجھتا ہے دم صبح تو جلتا ہے سر شام
 
اک درد سا پہلو میں مچلتا ہے سرشام
آکاش پہ جب چاند نکلتا ہے سر شام
 
کچھ دیر شفق پھولتی ہے جیسے افق پر
ایسے ہی مرا حال سنبھلتا ہے سرشام
 
چھٹ جاتی ہے آلام زمانہ کی سیاہی
جب دور تری یاد کا چلتا ہے سر شام
 
میں دور بہت دور پہنچ جاتاہوں تائب
رخ سوچ کا دھارا جو بدلتا ہے سرشام