ج: اس کا مطلب ہے ( اُس دن ہم جہنم سے کہیں گے کہ کیا تو بھر گئی ہے اور وہ کہے گی کیا کچھ اور بھی ہے؟)یہ باتیں متشابہات سے تعلق رکھتی ہیں۔ اِس دنیا اِن کا سمجھنا انسان کے لیے ممکن نہیں ہے، کیونکہ ہم اِن کی حقیقت کا کوئی علم رکھتے ہی نہیں۔ لہذا ،اِن کی کھوج کریدکرنا حماقت ہے۔اِس سے اللہ کی پناہ مانگنی چاہیے۔یہ راز اگر خدا نے چاہا تو انسان پر آخرت ہی میں کھلیں گے۔ ہم سچے ذریعے سے ملنے والی بات پر پورا یقین رکھتے ہیں،گو اُس کی حقیقت سمجھنے سے قاصر ہیں۔
(محمد رفیع مفتی)