ج: سب جانتے ہیں او راس کو مانتے ہیں کہ اصل میں نرم رویہ ہی خوبی کا رویہ ہے ۔ سختی اگر صحیح موقع پر ہے تو مفید ہو تی ہے لیکن ہر موقع پر مرض ہوتی ہے۔اور مرض کی اصلاح اور علاج ہونا چاہیے۔آدمی کے مزاج میں تیزی ہے اور وہ ہر موقع پر سامنے آجاتی ہے تو یہ چیز واقعتا قابل اصلاح ہے۔ کچھ لوگ تیز مزاج کے ہوتے ہیں تو ان کا جواز پیش کرتے رہنا گویا اپنی تیزی کی اور پرورش کرتے رہنا ہے ۔ ان کو چاہیے کہ وہ اسے کنٹرول کرنے کی کاوش کرتے رہیں۔ مزاج میں تیزی تربیت میں کمی اور کمزوری کی وجہ سے پیداہوتی ہے ۔ بتدریج کوشش کرنی چاہیے کہ اس میں نرمی آجائے کیونکہ نرمی ہی شخصیت کا حسن ہے ۔
(جاوید احمد غامدی)