ج: میرا رحجان یہ ہے کہ یہ استعارے کے رنگ میں دنیا کی زندگی کی تعبیر ہے ۔یعنی جو کچھ اس دنیا میں ہمیں مادی طور پر پیش آتا ہے وہ قیامت میں روحانی طریقے سے ہمارے سامنے آجائے گا۔ دنیا کی زندگی پر اگر آپ غور کریں تو یہ پل صراط ہی تو ہے۔شریعت پرعمل بال سے زیادہ باریک اور تلوار سے زیادہ تیز ہے ۔میرے خیال میں یہ اسی کی تعبیر اور استعارہ ہے ۔
(جاوید احمد غامدی)