ج: میرا مطلب یہ ہے کہ اللہ کے وہ نام جو لوگوں نے بنا رکھے ہیں۔ جو نام اللہ نے خود بیان کیے ہیں انکومیں ناموزوں قرار دینے کی جسارت کیسے کرسکتاہوں۔ لوگوں نے کچھ نام خود سے بنا لیے ہیں۔مثلا کچھ نام ایسے ہیں جو فعل سے بنا لیے ہیں۔ عربی زبان میں یہ بات تو کہناٹھیک ہے کہ اللہ تعالی اپنے قانون کے مطابق گمراہ بھی کرتا ہے، یعنی ایک آدمی نے اللہ کی ہدایت کی قدر نہیں کی تو اللہ کاقانون یہ ہے کہ جب اللہ کی ہدایت کی قدر نہیں کی جاتی تو ایک وقت تک اللہ مہلت دیتے ہیں پھر گمراہی میں ڈال دیتے ہیں۔یہ مکمل بات ہے ۔ لیکن اس سے آپ Adjective بنا لیں گمراہ کرنے و الا توبات بہت دور چلی جاتی ہے اور یہ بنالیا گیا ہے۔ ایک مثال میں نے آپ کو دے دی ہے اسی پر باقی قیاس کرلیجیے۔
(جاوید احمد غامدی)
ج: اللہ کے سب صفاتی نام معرف باللام ہو کر آتے ہیں۔ یعنی اُن سے خاص ذات مراو ہوتی ہے۔ پس ‘ال’ کے بغیر یہ صفاتی نام کوئی انسان بھی رکھ سکتا ہے۔ چنانچہ ایک انسان علی تو کہلا سکتا ہے، لیکن وہ العلی نہیں کہلا سکتا۔العلی صرف اور صرف خدا ہے۔
(محمد رفیع مفتی)