ج: جنات کے بارے میں تو قرآن نے ہم کو بتادیا ہے کہ وہ بھی اسی طریقے سے خیر و شر کی کشمکش میں ڈالے گئے ہیں جس طرح انسان ڈالے گئے ہیں، ان میں نیک بھی ہیں او ر برے بھی ’ جس طرح ہماری طرف اللہ کے پیغمبر آئے اسی طرح ان کی طرف بھی اللہ کے پیغمبر آئے ۔چنانچہ جنوں کے بارے میں تو ہم جانتے ہیں کہ ان کا قیامت میں حساب ہو گا اورجزا و سزا کامعاملہ پیش آئے گا۔ فرشتوں کے بارے میں ایسی کوئی بات ہمارے علم میں نہیں بلکہ قرآن سے ا س کے برعکس معلوم ہوتا ہے کہ وہ اللہ کی حضور ی میں رہتے ہیں ،کسی گنا ہ کا ارتکاب نہیں کرتے کبھی کوئی نافرمانی نہیں کرتے اس لیے بظاہر یہی لگتا ہے کہ ان کے لیے اس طرح کی کوئی آزمائش ،کوئی امتحان نہیں ہے جس کے بعد قیامت میں ان کے ساتھ کوئی معاملہ کیا جائے ۔
(جاوید احمد غامدی)
ج: جنات کے بارے میں تو قرآن نے ہم کو بتادیا ہے کہ وہ بھی اسی طریقے سے خیر و شر کی کشمکش میں ڈالے گئے ہیں جس طرح انسان ڈالے گئے ہیں، ان میں نیک بھی ہیں او ر برے بھی ’ جس طرح ہماری طرف اللہ کے پیغمبر آئے اسی طرح ان کی طرف بھی اللہ کے پیغمبر آئے ۔چنانچہ جنوں کے بارے میں تو ہم جانتے ہیں کہ ان کا قیامت میں حساب ہو گا اورجزا و سزا کامعاملہ پیش آئے گا۔ فرشتوں کے بارے میں ایسی کوئی بات ہمارے علم میں نہیں بلکہ قرآن سے ا س کے برعکس معلوم ہوتا ہے کہ وہ اللہ کی حضور ی میں رہتے ہیں ،کسی گنا ہ کا ارتکاب نہیں کرتے کبھی کوئی نافرمانی نہیں کرتے اس لیے بظاہر یہی لگتا ہے کہ ان کے لیے اس طرح کی کوئی آزمائش ،کوئی امتحان نہیں ہے جس کے بعد قیامت میں ان کے ساتھ کوئی معاملہ کیا جائے ۔
(جاوید احمد غامدی)
ج: جنات کے بارے میں تو قرآن نے ہم کو بتادیا ہے کہ وہ بھی اسی طریقے سے خیر و شر کی کشمکش میں ڈالے گئے ہیں جس طرح انسان ڈالے گئے ہیں، ان میں نیک بھی ہیں او ر برے بھی ’ جس طرح ہماری طرف اللہ کے پیغمبر آئے اسی طرح ان کی طرف بھی اللہ کے پیغمبر آئے ۔چنانچہ جنوں کے بارے میں تو ہم جانتے ہیں کہ ان کا قیامت میں حساب ہو گا اورجزا و سزا کامعاملہ پیش آئے گا۔ فرشتوں کے بارے میں ایسی کوئی بات ہمارے علم میں نہیں بلکہ قرآن سے ا س کے برعکس معلوم ہوتا ہے کہ وہ اللہ کی حضور ی میں رہتے ہیں ،کسی گنا ہ کا ارتکاب نہیں کرتے کبھی کوئی نافرمانی نہیں کرتے اس لیے بظاہر یہی لگتا ہے کہ ان کے لیے اس طرح کی کوئی آزمائش ،کوئی امتحان نہیں ہے جس کے بعد قیامت میں ان کے ساتھ کوئی معاملہ کیا جائے ۔
(جاوید احمد غامدی)
ج: جنات کے بارے میں تو قرآن نے ہم کو بتادیا ہے کہ وہ بھی اسی طریقے سے خیر و شر کی کشمکش میں ڈالے گئے ہیں جس طرح انسان ڈالے گئے ہیں، ان میں نیک بھی ہیں او ر برے بھی ’ جس طرح ہماری طرف اللہ کے پیغمبر آئے اسی طرح ان کی طرف بھی اللہ کے پیغمبر آئے ۔چنانچہ جنوں کے بارے میں تو ہم جانتے ہیں کہ ان کا قیامت میں حساب ہو گا اورجزا و سزا کامعاملہ پیش آئے گا۔ فرشتوں کے بارے میں ایسی کوئی بات ہمارے علم میں نہیں بلکہ قرآن سے ا س کے برعکس معلوم ہوتا ہے کہ وہ اللہ کی حضور ی میں رہتے ہیں ،کسی گنا ہ کا ارتکاب نہیں کرتے کبھی کوئی نافرمانی نہیں کرتے اس لیے بظاہر یہی لگتا ہے کہ ان کے لیے اس طرح کی کوئی آزمائش ،کوئی امتحان نہیں ہے جس کے بعد قیامت میں ان کے ساتھ کوئی معاملہ کیا جائے ۔
(جاوید احمد غامدی)
ج: فرشتوں کے ساتھ تو کوئی رابطہ نہیں کیا جاسکتا البتہ ان کو خود کوئی رابطہ کرنا ہو تو کر لیتے ہیں اور پوچھ کے نہیں کرتے۔ جنوں کے ساتھ لوگ رابطہ کرنے کے دعوے کرتے رہتے ہیں ۔ اس کے کسی ماہر سے مل لیجیے۔اگر کچھ لوگ کہتے ہیں کہ ہم رابطہ کر لیتے ہیں تو ہو سکتا ہے کہ جھوٹ بولتے ہوں لیکن امکان کی بہر حال نفی نہیں کی جا سکتی ۔
(جاوید احمد غامدی)