جواب:ـ یہ فقہا کی اصطلاح ہے ۔کوئی دینی اصطلاح نہیں ہے ۔یعنی ایسانہیں ہے کہ قرآن یا حدیث کی اصطلاح ہے فقہا ان نفلوں کو سنت ِ موکدہ کہتے ہیں جو حضور نے بڑے اہتمام سے ہمیشہ پڑھے ہوں ۔ یہ بات بھی یا د رکھئے کہ حضور ﷺاورصالحین کایہ ہمیشہ طریقہ رہا ہے ۔ اورحضورؐ نے اس کی تلقین بھی کی ہے کہ فرض نماز جماعت کے ساتھ پڑھئے۔اور پہلے اور بعد کے نفل یہ اپنے کمرے میں آکر پڑھئے۔گھر میں پڑھئے یہ ہی اس کا پسندیدہ طریقہ ہے ۔یعنی ان کو مسجد میں کم سے کم پڑھنا چاہئے۔یا کسی مجبوری میں پڑھیں ۔ورنہ گھر میں پڑھیں ۔بلکہ حضور ؐ نے یہاں تک فرما یا ہے کہ گھروں کو قبرستان نہ بناؤیہ جو نفل ہیں یہ گھر میں آکر پڑھا کرو۔ان کے اندر بھی بیدار ی اور ذکر اور خداکی یادکا اہتمام ہونا چاہئے۔ویسے بھی یہ نفل نماز ہے یہ جتنی آپ الگ ہوکے اللہ تعالیٰ اور اپنے درمیان کوئی بندے کو حائل کر کے نہ پڑھیں گے اتنی زیادہ آپ کے لئے باعثِ اجر ہو گا ۔
(جاوید احمد غامدی)