جواب: عربی زبان میں امر بالمعروف ونہی عن المنکر سے مراد اچھی باتوں کی تلقین کرنا اور بری باتوں سے لوگوں کوروکنے کی کوشش کرناہے ۔تبلیغ اور دعوت کے مفہوم میں یہ قرآنِ مجید میں عام استعمال ہوا ہے۔باقی جہاں تک طاقت کے ذریعے کسی منکر کو ختم کرنے کا تعلق ہے وہ دائرہِ اختیار میں ہوگا۔یعنی باپ کو اپنے دائرہِ اختیار میں روکنا چاہئے ۔شوہر کو اپنے دائرہِ اختیار میں روکنا چاہئے۔اسی طرح کسی ادارے کے سربراہ کو اپنے دائرہِ اختیا ر میں روکنا چاہئے۔ اورحکومت کو اپنے دائرہِ اختیار میں روکنا چاہئے۔وہ جو مشہور حدیث ہے اس کا تعلق دائرہِ اختیار سے ہی ہے ۔ اگر اس کو دائرہ اختیار سے متعلق نہ کیا جائے تو پھر معاشرے میں شدید قسم کا فساد برپا ہو جائے گا۔جس کا جہاں جی چاہے گا طاقت کا استعمال شروع کر دے گا اس طرح ایک انارکی کی صورت پیدا ہو جائے گی۔ہاں اگر میرا دائرہ اختیار ہے اورمیرے پاس مطلوبہ طاقت بھی ہے تو پھر میں اس کو طاقت سے روک دینے کا مکلف ہوں ۔ اب اگر یہ طاقت استعمال کرنے کا حوصلہ اور ہمت نہیں تو پھر زبان سے تلقین یا یہ بھی نہیں توپھر دل سے برا جاننا ضروری ہوگا۔
(جاوید احمد غامدی)