ج: پہلی بات یہ کہ مسلمان کبھی خاموش تماشائی نہیں بنے گا وہ اصلاح کرے گا ، ایک ایک کے پاس جائے گا ، ان کو خدا کا واسطہ دے گا ، لڑنے سے باز رکھنے کی کوشش کرے گا ، نصیحت کرنے والا بن کر ان کادامن پکڑے گا اور ان سے کہے گا کہ آپ یہ کام نہ کریں ۔ یہ طریقہ ہر مسلمان کو اختیار کرنا چاہیے ۔ جب بھی اس طرح کا معاملہ ہوتو اس بات سے منع کیا گیا ہے کہ کسی جتھے کے ساتھ آدمی تلوار نکال کر کھڑا ہو جائے ۔
(جاوید احمد غامدی)