جواب۔ بعض باتیں قابل غور ہی نہیں ہوتیں انہی میں سے ایک بات یہ بھی ہے کہ خدا کو کس نے پیدا کیا ہے۔ اس بات پر ہم تبھی غور کر سکتے ہیں، جب ہم خدا کے وجود کا اسی طرح احاطہ کر لیں جیسے ہم کسی مادی چیز کا احاطہ کر لیتے ہیں۔ مثلاً اس پر غور کرنے لیے ہمارے پاس اس بات کا جواب ہونا چاہیے کہ خدا یقینا مخلوق ہے اور اسے بھی ایک وقت میں پیدا کیا گیا تھا، (جیسا کہ یہ ہم جانتے کہ یہ زمین و آسمان مخلوق ہیں اور یہ کسی خاص وقت میں وجود پذیر ہوئے تھے) اور پھر خدا کو ہمارے خیال و وہم کے قابو میں اسی طرح آ جانا چاہیے جیسے اس کائنات کی دوسری چیزیں آ جاتی ہیں۔لیکن اگر ہم اتنے بڑے نہیں ہیں کہ خدا کی ذات کو اپنے دامِ خیال میں لا سکیں، تو پھر ہمیں چاہیے کہ ہم ذات کے موضوع سے ہٹ کر ، اپنے غور و فکر کو ذرا اپنے قد کاٹھ کی چیزوں تک ہی محدود رکھیں مذہب نے خدا کے حوالے سے ہمیں جو کچھ بتایا ہے اسے آپ مثلاًسورہ اخلاص، سورہ حدید کی ابتدائی آیات، سورہ حشر کی آخری آیات میں اور قرآن مجید کے بعض دوسرے مقامات پر دیکھ سکتے ہیں۔
(محمد رفیع مفتی)