جواب۔ مولانا مودودیؒ نے خلافت وملوکیت میں اپنی طرف سے کوئی باتیں نہیں گھڑیں، بلکہ انھوں نے تاریخ میں موجود معلومات کو اپنے فہم کے مطابق ایک خاص ترتیب اور ایک خاص زاویے سے قارئین کے سامنے رکھا ہے۔ یہ ان کا نقطہ نظر ہے ۔ اس سے علمی اختلاف کیا جا سکتا ہے۔ لیکن اسے جناب معاویہؓ پر الزامات اور اصحاب رسولﷺ پر تنقید کے الفاظ سے تعبیر کرنا سرتاسر زیادتی ہو گی۔ ان کی یہ سب باتیں علمی آرا کے زمرے میں آتی ہیں اور ان میں اختلاف کی پوری گنجایش ہے۔
(محمد رفیع مفتی)