جواب۔ سائنس خدا کے جاری کردہ مادی قوانین کے مطالعے کا نام ہے۔ اِس کی بنیاد پر جو ہم اندازے لگاتے ہیں وہ دراصل، مادی دنیا میں خدا کے عام جاری کردہ اصولوں کے بارے میں ہمارے مطالعے کا اظہار ہوتا ہے۔ اگر ہمارا مطالعہ درست ہو تو یہ اندازہ درست ہوتا ہے۔درست نہ ہو تو اندازہ بھی درست نہیں ھوتا۔ سائنسی مطالعہ کسی طرح بھی اللہ کے نظام میں دخل اندازی کے مترادف نہیں اور ویسے بھی ہم اللہ کے نظام میں دخل اندازی کس طرح کر سکتے ہیں؟ ہم اس کے اہل ہی نہیں۔ہم جو بھی کرتے ہیں وہ اسی کی دی ہوئی عقل اور اسی کے جاری کردہ مادی قوانین کے اندر رہ کر ہی کرتے ہیں۔
(محمد رفیع مفتی)