جواب ‘‘الحرب خدعۃ’’کا مطلب یہ نہیں کہ اسلام جنگ میں بے انصافی، وعدہ خلافی، دھوکہ دہی ، بات صلح کی کرنا لیکن کیے ہوئے معاہدے کو توڑ کر حملہ کر دینا اور اِس طرح کے رنگا رنگ فراڈ کرنے کا قائل ہے۔ہرگز نہیں ۔ جس نے اسلام کی تعلیمات کے بارے میں اِس طرح کا گمان کیا اُس نے دراصل، اسلام کو سمجھا ہی نہیں۔ ‘‘الحرب خدعۃ’’کا مطلب یہ ہے کہ تمام انسانی اخلاقیات کو برقرار رکھتے ہوئے، جنگ کے موقع پر جنگی چال چلنا ۔ اِس میں اعلانِ جنگ کے بعد حالتِ جنگ میں دشمن کو اپنے جنگی اقدام کے بارے میں ایک وہم میں ڈالا جاتا ہے اور پھر اُس کے اُس وہم کے خلاف جنگی اقدام کیا جاتا ہے۔اِس طرح کی جنگی چالیں دنیا کی ایک معروف چیز ہے۔ آپ اپنے دشمن سے ایسا نہیں کہہ سکتے کہ یار تم میرے خلاف اپنا جنگی اقدام مجھے پہلے بتا دیا کرو تا کہ میں تمہاری کسی چال میں آکر تمہارے قابو نہ آ جاؤں۔سیاسی حریف کے خلاف چالیں اکثر بیشتر صریح دھوکہ ہوتی ہیں اور یہ اخلاقی اصولوں کے خلاف ہے۔ ویسے بھی سیاست کی چال ‘الحربُ خدعۃ ’کے تحت نہیں آتی۔
(محمد رفیع مفتی)