ج: سیدنا موسیٰ علیہ السلام کی کچھ یادگاریں مثلاً عصا وغیرہ اس میں محفوظ تھا۔ یہ ایک صندوق تھا جس میں یہ یادگاریں رکھ دی گئی تھیں۔ جس طرح بیت اللہ کے بارے میں ایک تقدس ہے، اسی طرح اس صندوق کے بارے میں تھا۔ اس کو قبلہ قرار دے دیا گیا تھا ۔ بنی اسرائیل جب تک سفر میں رہے اسی کو قبلہ قرار دیکر نماز پڑھ لیتے تھے ۔
(جاوید احمد غامدی)