ج: یہ خالصتاً اجتہادی مسئلہ ہے ۔ میرا نقطہ نظر یہ ہے کہ بچے کی پیدائش میں چونکہ انسان واسطہ بنتا ہے ۔ اس لیے اس کو عقل سے کام لینا چاہیے اور ان تمام چیزوں کا لحاظ کرنا چاہیے جن کا لحاظ کوئی بھی عاقل آدمی کوئی کام کرتے ہوئے کرتا ہے ۔ کھیتی اللہ اگاتے ہیں لیکن ہر کسان کا کام یہ ہے کہ وہ اپنی کھیتی اگانے کے بارے میں عقل سے کام لے ۔اگر وہ بے احتیاطی سے بیج پھینک آئے گا اور ضروری احتیاطوں اور تدابیر اور زمین کی صلاحیت کا لحاظ نہیں کرے گا تو وہ اپنے لیے اللہ کے قانون کے مطابق بہت سے مسائل پیدا کر لے گا۔ بچوں کی پیدائش میں بھی یہ ضروری ہے۔ پیدائش کے بارے میں یہ خیال بالکل غلط ہے کہ بچہ تو اللہ نے دینا ہے انسان کی کوئی ذمہ داری نہیں ۔ انسان چونکہ واسطہ ہے اس لیے اس پر لازم ہے کہ وہ بیوی کی صحت ، بچے کی تربیت اور اپنی ذمہ داری کا لحاظ کرے۔
(جاوید احمد غامدی)