ج: اس معاملے میں نبیﷺ نے کوئی چیز بطور اسوہ قائم نہیں کی ۔ اس کا تعلق تمدن اور حالات سے ہے ۔ میں سمجھتا ہوں کہ بچوں کو الگ رہنا چاہیے تاکہ وہ اپنی زندگی کو ٹھیک طریقے سے منظم کر سکیں البتہ ماں باپ کو اگر خدمت کی ضرورت ہے تو وہ انہیں اپنے پاس رکھیں ۔ عربوں کے ہاں جوائنٹ فیملی سسٹم کا کوئی تصور نہیں تھا ، یہ ہندستان کا تصور ہے ۔
(جاوید احمد غامدی)