ج: میرے خیال سے یہ روایات ٹھیک ہیں ۔یہ شخص اصل میں ان چندلوگوں میں سے ہے جن کے قتل کا فیصلہ خود اللہ تعالی نے قرآن مجید میں کر دیا تھا اور یہ بتا دیا تھا کہ اگر یہ اپنی شرارتوں سے باز نہ آئے تو ان کو قتل کردیا جائے گا ۔ اشکال اس لیے ہوتا ہے کہ وہ اس کو حضورﷺ کا فعل سمجھتے ہیں، یہ خدا کے حکم کے مطابق کیا گیا اور قرآن میں یہ حکم موجود ہے ۔
(جاوید احمد غامدی)