ج: ایک چیز خدا کا علم ہے اور ایک چیز وہ آزمائش ہے جس میں اللہ نے انسانوں کو ڈالا ہے ۔ اس آزمائش میں جس طرح اس چیز کی ضرورت ہے کہ آدمی کو ایک فطری ہدایت دے کر بھیجا جاتا ، اسی طرح اس کی بھی ضرورت ہے کہ اس کو تذکیر و نصیحت کی جائے۔ تو تذکیر و نصیحت جو اللہ کی طرف سے ہوتی ہے تو یہ گویا اس کی اپنی اسکیم کا حصہ ہے ۔اس ضمن میں اللہ اپنی تخلیق کی ذمہ داری ادا کرتے ہیں ۔ یہ اس فرض کا ابلاغ ہے جو خود خالق کائنات پر ان کے اس اقدام(آزمائش کے نتیجے میں عائد ہو جاتا ہے ، یہ انہیں کرنا ہی چاہیے ۔
(جاوید احمد غامدی)