ج: ‘اقیموا الدین’ کا مطلب بالکل وہی ہے جو اقامتِ صلاۃ کا ہے یعنی جب قرآن کہتا ہے ‘اقیموا الصلٰوۃ’ یا ‘اقم الصلٰوۃ’ تو اس کا مطلب ہے کہ نماز کا اہتمام رکھو، نماز پر عمل پیرا ہو جاؤ، نماز کو مضبوطی سے پکڑو اور نماز کو اپنی زندگی کے اندر اختیار کرو۔ اسی طرح جب قرآن کہتا ہے کہ اقم الدین’ یا ‘اقیموا الدین’ تو اس کا مطلب ہے کہ دین پر پوری طرح عمل پیرا ہو جاؤ، دین کو اپنی زندگی بناؤ، دین کو پوری طرح اختیار کرو۔ اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ دین کو زبردستی دوسروں پر نافذ کرو۔
(جاوید احمد غامدی)