ج: عصبیت کا مطلب یہ ہے کہ آدمی کوئی ایسا رویہ اختیار کرے جس میں اپنی قوم یا اپنے وطن یا کسی چیزکے بارے میں یہ خیال کرے کہ وہی حق ہے، اسی کی بنیاد پر باطل طے ہو گااور اس چیز کو ہی اپنے لیے زندگی میں ہر چیز کا معیار بنا لے۔
جہاں تک پاکستانی قومیت کی بات ہے تو اس کو مختلف مراحل سے گزر کر ایک جگہ ابھی پہنچنا ہے۔ یہ ملک جب بنا تو ایسا نہیں تھا کہ اس سے پہلے پاکستان نام کا کوئی ملک موجود تھا یا اس خطے کو کوئی غیر معمولی طریقے سے وحدت حاصل تھی۔ سندھ کی الگ تہذیب تھی، سرحد کی الگ تہذیب تھی، بلوچستان کی الگ تہذیب تھی، پنجاب کی الگ تہذیب تھی تو یہ ایک ملک بن گیا۔ اس میں اگر تعلیم عام کی جائے، لوگوں کو ایک دوسرے سے ملنے کے مواقع دیے جائیں، عدل پر مبنی نظام قائم کیا جائے، اُن کی ضرورتوں کا خیال رکھا جائے، اُن کی ثقافت اور کلچر کے خلاف کوئی تعصب پیدا نہ کیا جائے ، اُن کو زیادہ سے زیادہ خود مختاری دی جائے ، اپنے معاملات میں جو کچھ وہ چاہتے ہیں، اس کا لحاظ رکھا جائے تو ایک وقت ایسا آئے گا کہ ایک اچھی فضا پیدا ہو جائے اور اس کے نتیجے میں پاکستانی ثقافت یا پاکستانی کلچر یا پاکستانی قومیت کا شعور بھی لوگوں میں گہرا ہو جائے گا۔ یہ وقت کے ساتھ ہوتا ہے، اس کو مصنوعی طور پر نہیں کیا جا سکتا۔ ہماری بد قسمتی یہ ہے کہ ہم پچھلے سارے عرصے میں اس کے خلاف صورت حال پیدا کر رہے ہیں ، اس کو بہتر کرنے کی کوئی کوشش نہیں کر رہے۔
(جاوید احمد غامدی)