جواب:قرآن مجید سے معلوم ہوتا ہے کہ سحر ایک فن ہے جو سیکھا اور سکھایا جاتا ہے۔ اس کا دائرہ عمل کیا ہے ؟ اس ضمن میں قرآن وحدیث سے کوئی بات طے کرنا موزوں نہیں ۔ اس لیے کہ ان میں اس کا تذکرہ کچھ واقعات کے حوالے سے آیا ہے ۔ براہ راست اس فن کو موضوع نہیں بنایا گیا۔یہ سرتاسر تجربے پر موقوف ہے۔اس فن کے لوگ اسے باقاعدہ علم کی شکل نہیں دے سکے لہذا اس کے نتائج کے بارے میں کوئی یقینی بات کہنا بھی ممکن نہیں ہے۔ البتہ ہمیں قرآن مجید سے یہ بات معلوم ہوتی ہے کہ اس فن کی ایک صورت غالباً جسے کالا علم کہا جاتا ہے کفر ہے۔ اور دوسری صورت بھی ایک فتنہ ہے۔ لہذا ان سے گریز ہی بہتر ہے۔ قرآن مجید اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سکھائی ہوئی دعائیں پڑھ کر پھونکنے میں حرج نہیں اور اگر ضرورت ہو تو لکھ کر تعویز بھی بنایا جا سکتا ہے۔لیکن بہتر یہی ہے کہ یہ عمل کرنے والا اپنے لیے خود کرے ۔پڑھ کر اپنے اوپر پھونکنے کاعمل حضور سے روایات میں بیان ہوا ہے لیکن تعویزکرنے کا کوئی ذکر نہیں ملتا۔
(مولانا طالب محسن)