جواب :آپ نے سورہ یاسین کی آیت 14 کے بارے میں سوال کیا ہے کہ اس میں تین رسولوں سے کون مراد ہیں۔اس حوالے سے دو آراء ہیں۔ ایک رائے یہ ہے کہ اس سے مسیح علیہ السلام کے حواریوں کا دعوتی کام مراد ہے۔ یہ بستی شام کی ایک بستی انطاکیہ ہے۔ لیکن جس طرح قرآن میں بات بیان ہوئی ہے اس سے حواری مراد لینا محل نظر ہے۔ دوسری رائے یہ کہ پہلے دو سے حضرت موسی اور حضرت ہارون علیہما السلام مراد ہیں اور تیسرے سے وہ ہستی مراد ہے جو فرعون کے دربار میں تھی اور کئی موقعوں پر اس نے ان دونوں رسولوں کا ساتھ دیا۔ ہمارے سامنے پیغمبروں کی جتنی داستانیں ہیں ان میں سے بیک وقت دو پیغمبروں کی طرف بعثت کا واقعہ صرف ایک ہی ہے۔ اس لیے زیادہ قرین قیاس یہی ہے کہ اس آیات میں مصر کی طرف اشارہ ہے۔
(مولانا طالب محسن)
ج: ہمارے معاشرے میں اس طرح کی چیزیں ہمیشہ سے موجود ہیں اور شاید یہ ہمیشہ رہیں گی کیونکہ انسان مذہب کے معاملے میں بہت تساہل پسند واقع ہو اہے اور ہمیشہ شارٹ کٹ کی تلاش میں رہتا ہے ۔جب کہ حقیقی مذہب مشکل ہوتا ہے۔جب بھی کسی کے سامنے حقیقی مذہب پیش کیا جائے تو وہ زیادہ متوجہ نہیں ہوتا۔ تاریخ کا مطالعہ کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ صحیح مذہب کم ہی مقبول ہوتا ہے البتہ اس میں آمیزش کردی جائے تو لاکھوں کے اجتماع کیے جا سکتے ہیں۔ دین میں دنیا کی آمیزش انسان کو لالچ کی وجہ سے متوجہ کر تی ہے ۔آپ خواتین کو بلائیے ان کو کہیے بی بی دیکھو تم کو ایک دن آخرت میں اللہ کے سامنے پیش ہونا ہے اس جواب دہی کے لیے کچھ اخلاقی رویے اپنانے کی ضرورت ہے ، اپنے اوپر کچھ قدغنیں لگانا ضروری ہیں ، اپنے گردو پیش کے ماحول کے اندر حق کی سچی گواہ بن کر رہنا ضروری ہے ، غیبت سے ،چغلی سے، حسد سے ، تکبر سے اور اس طرح کی چیزوں سے پرہیز کرنا ضروری ہے آرائش و زیبائش میں حدود سے تجاوز کرنا غلط ہے ۔تو یہ باتیں بہت رغبت سے نہیں سنی جائیں گی بلکہ اگلی بار خواتین آنے کو بھی تیار نہیں ہوں گی حالانکہ یہ سب باتیں عین دین ہیں اور ان پر سب کا اتفاق ہے ۔ البتہ اگر آپ یہ کہیں کہ بی بی اگر تم روزانہ سورہ یسین پڑھو گی تو شوہر بالکل تمہارا تابع فرمان رہے گا ۔اب دیکھیں دو منٹ میں چہرہ کھل جائے گااور خواتین کہیں گی یہ ہوئی نا دین کی بات۔ یہ چیزیں ایسے ہی رہیں گی ۔ایک سچے مسلمان کو ایسی باتوں میں یہ رویہ اختیار کرنا چاہیے کہ وہ کسی غلط کام میں شریک تو نہ ہو لیکن اپنے بھائیوں کو محبت سے توجہ دلاتا رہے۔
(جاوید احمد غامدی)
ج: کوئی صحیح روایت اس بارے میں نہیں ہے۔ لوگوں میں بس یہ بات مشہور ہو گئی ہے اور عام طور پر وہ یسین پڑھتے ہیں ۔البتہ میں نے سورہ یسین کو بہت غور سے پڑھا ہے لیکن اس میں مجھے کوئی بات مردوں سے متعلق نظر نہیں آئی۔ ساری باتیں زندوں سے متعلق ہیں تو اس وجہ سے میرا خیال یہ ہے کہ کبھی زندوں کو بٹھا کر یہ سورۃ سنانی چاہیے۔
(جاوید احمد غامدی)