جواب:دین میں اصل اہمیت صبر کی ہے۔ صبر سے مراد ثابت قدمی اور استقامت ہے دین پر عمل کرنے کے حوالے سے ۔ سوسائٹی کے حوالے سے ایک مسلمان پر دین کی رو سے عائد ذمہ داریاں ادا کرنے کے لیے استقامت یعنی صبر کی سب سے زیادہ ضرورت پڑتی ہے اور اسی پردین و دنیا کے اعلی نتائج منحصر ہیں۔ صبر محض ایک نئی اصطلاح ہے۔ غالباً اس سے مراد کسی طرح کے اقدام سے گریز ہے۔ یہ اصطلاح کسی حکمت عملی کے لیے تو شاید ناگزیر ہو لیکن دینی زندگی کے لیے یہ ایک بے معنی بات ہے۔ دین کا ہر حکم دین میں بیان کی گئی شرائط کے مطابق ادا کرنا ضروری ہے۔ کسی خود ساختہ حکمت کو دینی قرار دینا کسی طرح موزوں نہیں۔
(مولانا طالب محسن)
جواب:دین میں اصل اہمیت صبر کی ہے۔ صبر سے مراد ثابت قدمی اور استقامت ہے۔ دین پر عمل، سوسائٹی کے حوالے سے ایک مسلمان پر دین کی رو سے عائد ذمہ داریاں ادا کرنے کے لیے استقامت یعنی صبر کی سب سے زیادہ ضرورت پڑتی ہے اور اسی پردین و دنیا کے اعلی نتائج منحصر ہیں۔ صبر محض ایک نئی اصطلاح ہے۔ غالباً اس سے مراد کسی طرح کے اقدام سے گریز ہے۔ یہ اصطلاح کسی حکمت عملی کے لیے تو شاید ناگزیر ہو لیکن دینی زندگی کے لیے یہ ایک بے معنی بات ہے۔ دین کا ہر حکم دین میں بیان کی گئی شرائط کے مطابق ادا کرنا ضروری ہے۔ کسی خود ساختہ حکمت کو دینی قرار دینا کسی طرح موزوں نہیں۔
(مولانا طالب محسن)