جواب:صحابہ کی دین میں غیر معمولی اہمیت ہے۔ ہمارے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے درمیان جماعت صحابہ ہی وہ واحد جماعت ہے جو دین کے منتقل ہونے کا ذریعہ بنی ہے۔ چنانچہ وہ دین جو ان کے اجماع سے امت کو منتقل ہوا ہے وہ امت کے لیے واجب الاتباع ہے۔ اس کو ماننے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔ باقی رہیں ان کی آراء یا ان کے ذریعے سے امت کو ملنے والی اخبار آحاد تو ان کی بھی غیر معمولی اہمیت ہے لیکن ان کو قبول کرنے کے لیے انھیں روایت درایت اور فہم کے اصولوں پر پرکھا جائے گا۔ اگر درست ہوں گی تو مان لی جائیں گی ورنہ دوسری رائے قائم کرنے کا رستہ اختیار کیا جائے گا۔ یہاں یہ بات واضح رہے کہ امت کے ائمہ نے اس باب میں یہی راستہ اختیار کیا ہے۔
(مولانا طالب محسن)
جواب:صحابہ کی دین میں غیر معمولی اہمیت ہے۔ ہمارے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے درمیان جماعت ِصحابہ ہی وہ واحد جماعت ہے جو دین کے منتقل ہونے کا ذریعہ بنی ہے۔ چنانچہ وہ دین جو ان کے اجماع سے امت کو منتقل ہوا ہے وہ امت کے لیے واجب الاتباع ہے۔ اس کو ماننے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔ باقی رہیں ان کی آراء یا ان کے ذریعے سے امت کو ملنے والی اخبار احاد تو ان کی بھی غیر معمولی اہمیت ہے لیکن ان کو قبول کرنے کے لیے انھیں روایت درایت اور فہم کے اصولوں پر پرکھا جائے گا۔ اگر درست ہوں گی تو مان لی جائیں گی ورنہ دوسری رائے قائم کرنے کا رستہ اختیار کیا جائے گا۔ یہاں یہ بات واضح رہے کہ امت کے ائمہ نے اس باب میں یہی راستہ اختیار کیا ہے۔
(مولانا طالب محسن)