جواب : پندرہ علوم سے ہمارے ہاں متداول علوم مراد ہیں۔ مثلاًفہم کلام کے لحاظ سے: لغت، نحو، صرف، بلاغت، بیان اور اصول تفسیروغیرہ، حدیث کے ضمن میں رجال، روایت اور درایت کے اصول، فقہ کے حوالے سے اصول فقہ اور خود فقہ، علوم عقلیہ میں فلسفہ، منطق اور علم کلام اور تاریخ میں سیرت اور اسلامی تاریخ ۔اسی طرح خود قرآن مجید اور سنت اور حدیث سے براہ راست واقفیت وغیرہ۔ میں نے آپ کو ذہن میں موجود معلومات کو سامنے رکھ کر ایک اصولی جواب دیا ہے۔ ممکن ہے کہ اس موضوع پر لکھی کتابوں میں اس تفصیل میں کچھ فرق ہو۔
(مولانا طالب محسن)
جواب:پندرہ علوم سے ہمارے ہاں متداول علوم مراد ہیں۔ مثلافہم کلام کے لحاظ سے: لغت، نحو، صرف، بلاغت، بیان اور اصول تفسیروغیرہ، حدیث کے ضمن میں رجال، روایت اور درایت کے اصول، فقہ کے حوالے سے اصول فقہ اور خود فقہ، علوم عقلیہ میں فلسفہ، منطق اور علم کلام اور تاریخ میں سیرت اور اسلامی تاریخ ۔اسی طرح خود قرآن مجید اور سنت اور حدیث سے براہ راست واقفیت وغیرہ۔ میں نے آپ کو ذہن میں موجود معلومات کو سامنے رکھ کر ایک اصولی جواب دیا ہے۔ ممکن ہے کہ اس موضوع پر لکھی کتابوں میں اس تفصیل میں کچھ فرق ہو۔
(مولانا طالب محسن)