ج : اس طرح کی کمیٹی سود کے بغیر نہیں چلائی جا سکتی اور سود کے حرام ہونے میں کوئی شبہ نہیں ہے۔ اسی طرح اس میں دھوکے کا عنصر بھی موجود ہے۔ یعنی لوگوں کو اصل حقیقت نہیں بتائی جاتی اور انھیں لالچ دے کر ان کے پیسے ذاتی استعمال میں لائے جاتے ہیں۔ تیسری بات یہ ہے کہ اس کی شکل بھی جوئے سے ملتی ہے۔ان پہلوؤں کے ہوتے ہوئے یہ کمیٹی جائز قرار نہیں دی جا سکتی۔
(مولانا طالب محسن)