ج: شہادت کے بارے میں اچھی طرح سمجھ لیجیے کہ جب آدمی کسی حق کے لیے جان دیتا ہے اور وہ سمجھتا ہے کہ اس طرح وہ خدا کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے جان دے رہا ہے تو تبھی اس کا اطلاق ہوتا ہے ۔ اگر وہ ماں کے بارے میں ، مال کے بارے میں یا کسی اور چیز کے بارے میں اسی جذبے سے میدان میں اترتا ہے تو یہ اللہ کے ہاں اس کے اجر کا باعث بنے گا۔اس کا تعلق آدمی کی نیت پر ہے ، کسی خاص عمل پر نہیں ۔ اگر میدان جنگ میں بھی آدمی کی نیت خدا کی راہ میں جان دینی کی نہ ہو تو اس کا بھی کوئی اجر نہیں ۔تو اس نیت کے تحت آدمی جس چیز کے لیے بھی اترتا ہے وہ اس کے لیے یقینا شہادت بن جاتی ہے ۔
(جاوید احمد غامدی)