جواب :یہ علوم کبھی بھی اس سطح پر نہیں پہنچ سکے کہ انھیں سائنس قرار دیا جا سکے۔ یہ محض اندازوں اور اٹکل پر مبنی ہیں اور ان کے پیچھے مشرک معاشروں کی مائتھالوجی کے اثرات کار فرما ہیں۔ کسی شے میں ماورائے اسباب تاثیر ماننا جبت ہے۔ غیب کا علم کسی کو نہیں ہے۔ اس طرح کے علوم غیب دانی کے مدعی ہوتے ہیں۔ یہ بات قرآن مجید کی نصوص کے خلاف ہے۔ اصلاً یہ لوگ شیاطین کا آلہ کار بنتے ہیں۔ اس طرح کے علوم سے احتراز کرنا ہی محفوظ راستہ ہے۔
(مولانا طالب محسن)
جواب: یہ علوم کبھی بھی اس سطح پر نہیں پہنچ سکے کہ انھیں سائنس قرار دیا جا سکے۔ یہ محض اندازوں اور اٹکل پر مبنی ہیں اور ان کے پیچھے مشرک معاشروں کی مائتھالوجی کے اثرات کار فرما ہیں۔ کسی شے میں ماورائے اسباب تاثیر ماننا جبت ہے۔ غیب کا علم کسی کو نہیں ہے۔ اس طرح کے علوم غیب دانی کے مدعی ہوتے ہیں۔ یہ بات قرآن مجید کی نصوص کے خلاف ہے۔ اصلاً یہ لوگ شیاطین کا آلہ کار بنتے ہیں۔ اس طرح کے علوم سے احتراز کرنا ہی محفوظ راستہ ہے۔
(مولانا طالب محسن)