ج۔ کسی نامحرم لڑکے اور لڑکی کا آپس میں کسی قسم کا تعلق رکھنا جائز نہیں، چاہے اس تعلق کو محض دوستی کا نام دیا جائے یا بھائی بہن جیسے تعلق کا نام دیا جائے، اسی طرح اس تعلق میں چاہے بدنظری ہو یا بغیر دیکھے صرف میسج پر تعلق قائم ہو۔ ایسے ہر قسم کے تعلقات رکھنا سراسر حرام اور گناہ کبیرہ کے زمرے میں آتا ہے، اس سے پرہیز اور احتیاط لازم ہے۔
(دارالعلوم بنوری ٹاؤن)
ج: مرد و عورت کی دوستی جہاں بھی ہو گی ، فتنوں کا باعث بنے گی۔ اور یہ فتنہ ایسا ہے کہ ممکن ہے کہ اس کے نتائج اتنے خطرناک نکلیں کہ آگے کی زندگی بالکل ہی مخدوش ہو کر رہ جائے۔ اگر اس طرح کی دوستی کرنی ہے تو پھر عفت و عصمت جیسے احساسات کو اپنی سوسائٹی سے نکالنا ہو گا، کیونکہ ان کے ہوتے ہوئے اس چیز کی کوئی گنجایش موجود نہیں۔ عمومی یا خیر سگالی کے تعلقات رکھنے یا اچھا رویہ اختیار کرنا میں تو کوئی حرج نہیں، لیکن اس سے آگے بڑھ کر جب بات جائے گی تو پھر وہ خرابیوں اور فتنوں کا باعث بنے گی۔
(جاوید احمد غامدی)
ج: آپ اپنے لیے ایک تلوار فراہم کر رہی ہیں۔تلوار کے اوپر چلیں گی تو پاؤں توزخمی ہو ں گے۔ پاکیزگی برقرار رکھنا کوئی آسان کام نہیں اپنے آپ کواس خطرے میں مت ڈالیے۔
(جاوید احمد غامدی)