ج ۔عورت اگر عورتوں کوہی پڑھاتی ہوتو اس میں کوئی قباحت نہیں ہے۔ اور اگر مردوں کو پڑھاتی ہو تو اس میں چونکہ فتنے کا اندیشہ ہے ،لہذا احتیاط بہتر ہے۔لیکن مجبوری کی حالت میں پڑھا بھی سکتی ہے ،جب کوئی مرد دستیاب نہ ہو،اور شرعی پردے کے تقاضوں کو ملحوظ خاطر رکھا گیا ہو۔
(آن لائن فتاوی (محدث فورم اور محدث فتوی))
جواب: قرآن مجید کا لازمی تقاضا ہے کہ اسے سوچ سمجھ کر پڑھا جائے۔ البتہ جو شخص بے سمجھے تلاوت کرتا ہے اس کے لیے کہ یہ بات بڑی اہم ہے کہ وہ انسان خدا کی کتاب سے متعلق رہااس اعتبار سے ثواب کی امیدرکھنی چاہیے۔
(مولانا طالب محسن)