جواب:یوسف علیہ السلام کو مصر میں ملک چلانے کے پورے اختیارات حاصل تھے۔ اس کی دلیل درج ذیل آیات ہیں:
''اور بادشاہ نے کہا، اْس کو میرے پاس لاؤ، میں اْس کو اپنا معتمد خاص بناؤں گا۔ پھر جب اْس سے بات چیت کی تو کہا: اب تم ہمارے ہاں بااقتدار اور معتمد ہوئے۔ اس نے کہا: مجھے ملک کے ذرائع آمدنی پر مامور کیجیے، میں متدین بھی ہوں اور با خبر بھی۔ اور اِس طرح ہم نے یوسف کو ملک میں اقتدار بخشا، وہ اْس میں جہاں چاہے متمکن ہو۔''(سورہ یوسف)
ان آیات سے پتا چلتا ہے کہ وہ مصری حکومت کے ملازم نہیں، بلکہ مصر کے با اقتدار فرماں روا تھے۔