جواب : رسول ﷺ کی خواہش تو یہ تھی کہ پوری انسانیت مسلمان ہو جائے آپ ﷺ کے بارے میں تو خود قرآن کے اندر یہ گواہی موجود ہے لعلک باخع نفسک الایکونو امؤمنین یعنی آپ ﷺ اس غم میں اپنے آپ کوفنا کیے دے رہے ہیں کہ لوگ مسلمان نہیں ہو رہے ۔ اس لئے اللہ تعالیٰ کی جو عمومی حکمت اور مشیت ہے اس کے حساب سے کوئی اسلام میں داخل ہوتا ہے اور کوئی نہیں ہو تا ایک اور جگہ ارشاد ہے کہ انک لاتھدی من احببت کہ تم جس کو چاہو ہدایت نہیں دے سکتے کیوں کہ ہدایت تو اللہ کے اختیار میں ہے ۔
جناب ابوطالب کے قبول اسلام کے بارے میں مسلمانوں میں دو نقطہ نظر ہیں ایک نقطہ نظر کے مطابق انہوں نے اپنی وفات سے چند لمحے قبل اسلام قبول کیا تھا دوسر ے نقطہ نظر کے مطابق انہوں نے اسلام قبول نہیں کیا تھا یہ تاریخ کا مسئلہ ہے عقیدہ یا دین کا مسئلہ نہیں ہے ۔