جواب : اللہ تعالیٰ نے رسول اللہ ﷺ کی حفاظت کا وعدہ کیا اس سے مراد یہ ہے کہ دشمنان اسلام سے آپ کی جان کی حفاظت کی جائے گی جب رسولﷺ میدان جنگ میں تشریف لے جاتے تھے تو آپ ﷺ کی خواہش ہو تی تھی کہ نبوت کے ساتھ ساتھ آپ کو شہادت کا منصب بھی حاصل ہو صحیح بخاری کی روایت ہے کہ آپ نے فرمایا کہ یعنی میری دلی آرزو ہے کہ میں اللہ کی راہ میں قتل کردیا جاؤں پھر زندہ کیا جاؤں پھروقتل کیا جاؤں ۔۔۔۔۔گویا شہادت ایک ایسا رتبہ ہے جس کی آرزو نبی بھی کرتا ہے لیکن یہ اللہ تعالیٰ کی حکمت کے خلاف تھا کہ کو ئی نبی آخرزماں کی جان لینے کا ذریعہ بنے یہ بات ہوتی تو شاید پوری امت پر عذاب آتا اس لئے اللہ تعالیٰ نے رسول اللہ ﷺ کی خواہش جزوی طور پر پوری کردی کہ حضور ﷺ اللہ کے راستہ میں کئی با ر زخمی ہو ئے اور پروردگار کے حضور میں اپنا خون بہایا اور کئی بار ایسا ہو ا۔