زندیق کی اصطلاح

جواب:زندیق کالفظ دراصل قدیم ایران میں استعمال ہوتا تھا۔ زندیق کے معنی یہ ہیں کہ ایک شخص زبان سے تو اسلام کا اظہار کرے زبان سے اسلامی اصطلاحات اور اسلامی تعلیمات سے وابستگی کا اقرار کرے لیکن اسلامی اصطلاحات اور اسلامی تعلیم کو وہ معنی پہنائے جو اسلام میں نہیں ہیں۔ ایسا آدمی چونکہ حضور ﷺ کے زمانے میں نہیں پایا جاتا تھا اس زمانہ میں لوگ یا مکمل طور پر مسلمان ہوتے تھے یا نہیں ہوتے تھے یامنافق ہوتے تھے اس کے بر عکس آدمی جو زبان سے اظہار کرے کہ میں مسلمان ہوں زبان سے قرآن کو بھی مانتا ہو یا نما ز، روزے کو بھی مانتا ہو لیکن ان سب اصطلاحات اور احکام کی تعبیر وہ کرے جو قرآن اور سنت کے خلاف ہو ایسا آدمی بعد میں پیدا ہوا۔ بعد میں اس طرح کے بہت سے لوگ سامنے آئے اور یہ باطینت کا ایک مظہر تھا۔ باطنیوں کی کوشش رہی ہے کہ اسلام کی وہ تعبیریں کی جائیں کہ جو مسلمان خالی الذہن ہیں یا اسلام کے بارے میں زیادہ علم نہیں رکھتے وہ گمراہی کا شکار ہو جائیں ان کو اسلام سے براہ راست بر گشتہ کرنے کے بجائے جو ذرا مشکل کام تھا بالواسطہ طور پر اسلام سے بر گشتہ کر دیا جائے اور اسلام کی تعلیم کو وہ معنیٰ پہنادیے جائیں جو اسلام میں نہیں ہیں۔ مثلاًنماز کے یہ معنیٰ کہ اللہ کو یاد کرنا کافی ہے پانچ وقت اٹھک بیٹھک کرنے کی ضرورت نہیں۔ روزے کے یہ معنی کہ آپ غیر ضروری خواہشات سے بچیں۔ پو را دن بھوکا رہنے کی ضرورت نہیں۔ اس طرح کی تعبیرات ان لوگوں کو بہت پسند آتی ہیں جن کے دل میں پہلے سے چور ہو یا جن کا ایمان پختہ نہ ہو۔ آزادی فکر کے نام پر اس طرح کی تعبیرات کی اگر اجازت دے دی جاتی تو اسلام کا نام و نشان تک نہ ہوتا۔ اس لئے یہ اصطلاح زندیق کی اختیار کی گئی زندیق کی اصطلاح استعمال کرنے کا مقصد یہی تھا کہ ایسے لوگوں کی تشخیص کی جائے ان کو identifly کیا جائے ۔
 

(ڈاکٹر محمود احمد غازی)