فروری 2008
یہ بھی تو کسی ماں کا دلارا کوئی کوئی ہو گا اس قبر پہ بھی پھول چڑھا دے کوئی آکر سوکھی ہیں بڑی دیر سے پلکوں کی زبانیں بس آج تو جی بھر کے رلا دے کو ئی آ کر برسوں کی دعا پھرنہ کہیں خاک میں مل جائے یہ ابر بھی آندھی نہ اڑا ...