فروری 2008
اور نہ در بہ در پھرا، اور نہ آزما مجھے بس میرے پردہ دار بس ،اب نہیں حوصلہ مجھے صبر کرو محاسبو ، وقت تمہیں بتائے گا دہر کو میں نے کیا دیا،دہر سے کیا ملا مجھے ذات و حیات و کائنات،بے سرو پا و بے ثبات بے سروپا وبے ثبات شے...