اگست 2009
اے موجِ کرم مجھ کو پھر سوئے حرم لے چل درد و غمِ فرقت سے آنکھیں ہوئیں نم، لے چل مشتاقِ حضوری کو شایانِ حضوری کر ایک عاجز و خاطی پر ہو جائے کرم، لے چل ہر لحظہ برستی ہے رحمت کی گھٹاجس پر بہتا ہے جہاں ہر دم دریائے نعیم، ل...