جولائی 2010
جہاں فضا کا مقدر بنی ہوائے کرم وہیں سے اوڑھ کے آئی ہوں میں ردائے کرم وہ جانتے ہیں ہمارا مرض بغیر کہے وہ سن رہے ہیں ہر اک درد کو برائے کرم بھری ہوئی ہیں مرادوں سے جھولیاں ان کی مسافران مدینہ ہیں آشنائے کرم! مرے...