جون 2011
لوگ یوں بھی اعتراف جرم کرتے رہے آئینوں کا سامنا کرنے سے کتراتے رہے رات کی قسمت ضمیر اس کا منور ہو نہ ہو فرض اپنا چاند تارے تو بجا لاتے رہے اُن کی جانیں دستکش ان کی حمایت سے ہوئیں رہروانِ شوق پر ایسے بھی وقت آتے ر...