جولائی 2012
گلوں کی شوخی میں تم ہو خنداں ، شفق میں تم مسکرا رہے ہو زمین سے تا فرازِ گردوں ، تجلّی اپنی دکھا رہے ہو یہ کہکشاں نقشِ پا تمہارا ، یہ ماہِ تاباں جبیں تمہاری دھنک میں عکسِ حسیں تمہارا ، کہاں کہاں مسکرا رہے ہو بہارِ رنگیں ت...