فروری 2012
باہر کا دھن آتا جاتا اصل خزانہ گھر میں ھے ہر دھوپ میں جو مجھے سایہ دے وہ سچا سایہ گھر میں ھے پاتال کے دکھ وہ کیا جانیں جو سطح پہ ھیں ملنے والے ھیں ایک حوالہ دوست مرے اور ایک حوالہ گھر میں ھے مری عمر کے اک اک لمحے کو میں ...
مئی 2011
میں یہ کس کے نام لکھوں جو اَلَم گزر رہے ہیں مرے شہر جل رہے ہیں مرے لوگ مر رہے ہیں کوئی غْنچہ ہو کہ گْل ہو، کوئی شاخ ہو شجَر ہو وہ ہَوائے گلستاں ہے کہ سبھی بکھر رہے ہیں کبھی رَحمتیں تھیں نازِل اِسی خِطّہ زمیں پر وہی خِ...
مارچ 2007
خیال و خواب ہوئی ہیں محبتیں کیسی لہو میں ناچ رہی ہیں یہ وحشتیں کیسی نہ شب کو چاند ہی اچھا نہ دن کو مہر اچھا یہ ہم پہ بیت رہی ہیں قیامتیں کیسی وہ ساتھ تھا تو خدا بھی تھا مہربان کیا کیا بچھڑ گیا تو ہوئی ہیں عداوتیں کیسی...
جولائی 2007
گزرو نہ اس طرح کہ تماشا نہیں ہوں میں سمجھو کہ اب ہوں اور دوبارہ نہیں ہوں میں تم نے بھی میرے ساتھ اٹھائے ہیں دکھ بہت خوش ہو ں کہ راہ شوق میں تنہا نہیں ہوں میں پیچھے نہ بھاگ ، وقت کی ناشناس دھوپ سایوں کے درمیان ہوں ، سا...