اپریل 2013
خوشبو سے رَقم کرتا ہے گْل تیرا قصیدہ تابندہ ستارے سرِ دہلیز خمیدہ خامہ بنیں اَشجار یا اَبحار سیاہی مرقوم نہ ہو پائیں گے اَوصافِ حمیدہ ہر شخص کہاں فیض تری نعت کا پائے ہر شخص کہاں عشق میں آہْوئے رَمیدہ ہے ع...