جولائی 2019
بنتا ہی نہیں تھا کوئی معیارِ دو عالم اِس واسطے بھیجے گئے سرکارِ دو عالم جس پر ترے پیغام کی گرہیں نہیں کھلتیں اُس پر کہاں کُھل پاتے ہیں اسرارِ دو عالم آکر یہاں ملتے ہیں چراغ اور ستارہ لگتا ہے اسی غار میں دربارِ دو عالم وہ آنکھ بنی زاویہ محورِ...