دسمبر 2004
اے مرے مرغے’ مرے سرمایہ تسکین جاں تیری فرقت میں ہے بے رونق مرا جہاں کون دے گا رات کے بارہ بجے اٹھ کر اذاں تیری فرقت میں یہ دل تڑپا’ جگر نے آہ کی کھاگئی تجھ کو نظر شاید کسی بد خواہ کی تجھ کو لایا تھا کراچی سے ک...