دسمبر 2004
تم نے دیکھا نہیں دن جو نکلا تو خیمے اکھڑنے لگے شب کے جانے کی تیاری ہونے لگی رات سامان اٹھا کر نئی منزلوں کی طرف بڑھ گئی کوئی کوچہ نہیں کوئی آنگن نہیں جس میں شب کے سپاہی نظر آتے ہوں سب کے سب جا چکے تم نے دیکھا نہیں ...