اکتوبر 2004
بہار میں جو جُنوں کا وقار ٹھہرے گا مرے ہی چاک گریباں کا تار ٹھرے گا جو لمحہ لمحہ - تِرا انتظار ٹھہرے گا تو کِس طرح یہ دلِ بے قرار ٹھہرے گا کسی جگہ تو گُل و لالہ خیمہ زن ہوں گے ‘‘کہیں تو قافلۂ نَو بہار ٹھہرے گا ...