مئی 2005
نہ کسی کی آنکھ کا نو ر ہوں ، نہ کسی کے دل کا قرا ر ہوں جو کسی کے کام نہ آ سکے میں وہ ایک مشتِ غبار ہوں مر ا رنگ روپ بگڑ گیا ، مرا یار مجھ سے بچھڑ گیا جو چمن خزاں سے اجڑ گیا میں اسی کی فصل بہار ہوں پے فاتحہ کوئی آئے کیوں ...