دسمبر 2006
تتلیوں کے موسم میں نوچنا گلابوں کا ریت اس نگر کی ہے اور جانے کب سے ہے دیکھ کر پرندوں کو ، باندھنا نشانوں کا ریت اس نگر کی ہے اور جانے کب سے ہے تم ابھی نئے ہو ناں ، اس لیے پریشاں ہو آسماں کی جانب اس طرح سے مت دیکھو ...