سوال: ہماری کائنات سے باہر کیا ہے؟
جواب: جب کبھی کائنات کی وسعتوں کی بات کی جاتی ہے تو پتہ چلتا ہے کہ یہ ناقابل یقین حد تک وسیع ہے، ہماری کائنات اتنی وسیع ہے کہ ہم طاقتور سے طاقتور ترین ٹیلی سکوپ سے بھی اس سے باہر نہیں جھانک سکتے جس وجہ سے اس سوال کا اصولاً جواب تو یہی ہے کہ ''ہمیں نہیں معلوم''، لیکن اس کے باوجود تجسس نے انسانوں کو کچھ مفروضے قائم کرنے پہ مجبور کردیا۔
کچھ سائنسدانوں کے نزدیک کائنات سے باہر کچھ بھی نہیں کیونکہ space اور time کا وجود بگ بینگ کے وقت ہوا... جبکہ دوسری جانب کچھ ایسے بھی مفروضے ہمیں دیکھنے کو ملتے ہیں جن کے مطابق ہماری کائنات 4 جہتوں پہ مشتمل ہے، دیگر dimensions اس کائنات سے باہر ہے، جس وجہ سے اگر ہم کبھی کائنات سے باہر جاسکے تو ہمیں ان dimensions کا سامنا کرنا پڑے گا اور ایسے عجیب و غریب واقعات دیکھنے کو ملیں گے جن کو الفاظ میں بیان کرنا ممکن نہیں ہے۔
اس کی مثال ہم مچھلی کے ذریعے دے سکتے ہیں۔ ایک مچھلی کے لیے سمندر ہی سب کچھ ہے، وہ سمندر میں بیٹھے اپنے آس پاس موجود اشیاء کو observe کررہی ہے اسی دوران اگر کوئی انسان اس کو باہر نکال کر لے آتا ہے تو وہ سمندر سے باہر ایک الگ جہاں دیکھے گی اور جب واپس سمندر میں جائے گی تو ادھر موجود مچھلیوں کو یہ وضاحت نہیں دے پائے گی کہ باہر وہ کیسا عجیب جہاں دیکھ کر آئی ہے، لہٰذا یہ عین ممکن ہے کہ ہماری کائنات سے باہر کئی ڈائمنشنز موجود ہوں یہی وجہ ہے کہ بہت سے سائنسدانوں کا ماننا ہے کہ درحقیقت گریوٹی شدید قوت ہے مگر اس کا ایک بڑا حصہ دیگر ڈائمنشنز میں leak ہورہا ہے جس وجہ سے ہم گریوٹی کی بہت کم قوت کو experience کرپاتے ہیں۔
ایک خیال یہ بھی ہے کہ ہماری کائنات میں دکھائی دینے والا خلا حقیقتاً خالی نہیں ہے بلکہ یہ مختلف قسم کی کوانٹم فیلڈز سے بھری ہوا ہے، اسی خاطر اس خلا کو ''جھوٹا خلاء'' (False Vacuum) کہا جاتا ہے لہٰذا یہ عین ممکن ہے کہ یہ ''جھوٹا خلاء'' ایک ''حقیقی خلاء'' (True Vacuum) میں پھیل رہا ہو.... ''حقیقی خلا'' دراصل ہم نے ایک ایسے hypothetical space کو نام دیا ہے جو ہر قسم کی فیلڈز سے پاک ہو۔جہاں کسی قسم کی کوئی بھی کوانٹمی ہلچل (Quantum fluctuation) نہ ہو۔یہی وجہ ہے کہ کچھ سائنسدانوں کا ماننا ہے کہ ہماری کائنات کے علاوہ بھی کئی کائناتیں ہوسکتی ہیں جو سب اپنے ببل میں قید ہوں، ان مفروضے کو ملٹی ورس کہا جاتا ہے ۔اور ہوسکتا ہے کہ ہماری کائنات کوئی دو بڑی کائناتیں ٹکرانے سے وجود میں آئی ہو کیونکہ یہ بڑی کائناتیں ٹکرانے کے بعد چھوٹے چھوٹے ببلز میں بٹ گئی ہوں اور ہماری کائنات ان میں سے ایک ببل ہو۔ ابھی کچھ عرصہ پہلے Dark flow نامی ایک واقعہ ہمیں کائنات میں دیکھنے کو ملا جس کے دوران ہم نے دیکھا کہ ہماری کائنات میں بیشمار کہکشائیں ایک جانب اکٹھی ہوتی جارہی ہیں اور یہ واقعہ ملٹی ورس مفروضے کو تقویت دیتا ہے کہ ممکن ہے کسی اور کائنات کے قریب آنے کی وجہ سے ہماری کائنات کا مادہ ایک جانب اکٹھا ہورہا ہے۔
ایک اور دلچسپ مفروضہ یہ بھی بتاتا ہے کہ ہماری کائنات بذاتِ خود کسی بڑے بلیک ہول کا حصہ ہوسکتی ہے، کیونکہ بلیک ہول کے اندر سینگولرٹی نامی مقام ہے اور بگ بینگ واقعہ بھی سینگولرٹی سے شروع ہوا، لہٰذا کچھ سائنسدان یہ بھی مانتے ہیں کہ بلیک ہول اور بگ بینگ کا آپس میں کنکشن ہوسکتا ہے ۔یہ ممکن ہے کہ ہماری کہکشاں میں موجود بلیک ہولز آس پاس موجود مادہ ہڑپ کرکے اپنے اندر نئی کائناتیں بنا رہے ہوں۔لہٰذا ہم کسی بڑی کائنات کے کسی بلیک ہول میں موجود ہوسکتے ہیں۔
یہ مفروضے ہمیں حقیقت نہ سہی مگر کائنات کا ایک رخ دکھانے میں ضرور مدد کرتے ہیں، ہماری مثال اس مچھلی سی ہے جو زمان و مکان کے سمندر میں قید ہے اور اس سمندر میں قید رہتے ہوئے اپنے آس پاس کے متعلق قیاس آرائیاں کررہی ہے ۔عین ممکن ہے کہ یہ تمام مفروضے غلط ہوں اور کائنات کے باہر کچھ ایسا ہو جس کا ہم نے گمان تک نہ کیا ہو، یا یہ بھی ممکن ہے کہ اس کائنات کے باہر کچھ نہ ہو بلکہ سب کچھ یہی کائنات ہویہ سب مفروضے اپنی اپنی جگہ دماغی دریچوں کی دھجیاں اڑا دیتے ہیں۔کائنات یقیناً خوفناک حد تک پُراسرار ہے، ہم یہاں کیوں ہیں؟ یہ کہاں تک پھیلی ہے؟ ہم کیسے اس میں آگئے؟ ہم بہت قیمتی ہیں کیونکہ ہم کائنات کا وہ حصہ ہیں جو سوچ سکتا ہے،
سوال کرسکتا ہے ۔آرتھر سی کلارک نے کیا خوب کہا تھا ''دو ہی ممکنات ہیں یا تو ہم کائنات میں اکیلے ہیں یا پھر نہیں۔اور دونوں ممکنات ہی دل دہلا دینے والے ہیں''
بہرحال جب تک سائنس کو کائناتی گوشوں کے متعلق حتمی جواب نہیں ملتا تو کائنات کے باہر کیا ہے؟ اس کا سائنسی جواب یہی ہوگا ''ہمیں نہیں معلوم''