علم و دانش
مشرق اور مغرب کے لبرل ٹولے میں فرق!
محمد اسحاق عالم
پہلا واقعہ
ہم پیرس میں مشہور زمانہ ایفل ٹاور کے پاس تھے اور ظہر کی نماز کا وقت ہوا، بیگ سے جائے نماز نکال کر ایک دیوار کے قریب ہوکر بچھالی اور ہم سب دوستوں نے باری باری نماز پڑھ لی۔ وہاں اس طرح کرنے پر ہمیں خوف آیا اور نہ ہی کسی کو ہم سے کوئی تکلیف ہوئی۔
دوسرا واقعہ ۔
ہم بذریعہ ٹرین سوئٹزرلینڈ سے اٹلی جا رہے تھے۔ نماز عصر کا وقت ہوا تو ٹرین میں ہی دو ڈبوں کو ملانے والی جگہ پر میں نے جائے نماز بچھائی اور نماز کے لیے یہ سوچ کر کھڑا ہوگیا کہ دو ہی تو رکعتیں ہیں، اتنی جلدی کس نے آکر یہاں سے گزرنا ہے۔ نیت باندھتے ہی عملے کا ایک شخص سامنے آگیا اور مجھے نماز پڑھتا دیکھ کر تھوڑا فاصلے پر رک گیا۔ میں نے جلدی سے نماز ختم کرکے اس سے معذرت کی تو اس نے مسکراتے ہوئے کہا:"میری طرف سے سوری کیونکہ میں نے آپ کو نماز کے دوران ڈسٹرب کیا"
یہ کہہ کر وہ مسکراتا ہوا نکل گیا۔(غور طلب بات یہ بھی ہے کہ اس نے دوران نماز مجھے کراس کرنے کی کوشش نہیں کی)
تیسرا واقعہ۔
ہم اٹلی کے شہر روم میں ویٹی کن سٹی کے وزٹ سے فارغ ہوکر نکلے تو نماز عصر کا وقت نکلتا جا رہا تھا۔ ہم نے بیگ سے جائے نماز نکالی اور ایک فٹ پاتھ پر بچھاکر باری باری نماز پڑھ لی۔راستوں اور فٹ پاتھوں پر نماز ہم نے بھی پڑھی اور رضوان نے بھی، رضوان دنیائے کرکٹ میں نام کمانے کے سبب شہرت پا چکا ہے تو اس کی تصویریں لے کر سوشل میڈیا پر وائرل کردی گئیں، ہمیں کوئی جانتا نہیں تھا تو کسی نے ہماری تصویر نہیں لی ورنہ عمل دونوں کا ایک ہی جیسا تھا۔ اور ہمیں نماز پڑھتا دیکھ کر ان تمام جگہوں پر پولیس آئی، نہ ہی کسی نے ہم پر جملے کسے اور نہ ہی کسی نے ہمیں دیکھ کر ناگواری کا اظہار کیا۔ یہ پیٹ میں ایک ہزار واٹ کا مروڑ یہاں کے لبرلز کے پیٹ میں اٹھتا ہے جنہیں ہماری حج و عمرے کی عبادتیں دیکھ کر بچیوں کی شادیاں یاد آجاتی ہیں۔ صبر کریں، قربانی کے دن آرہے ہیں، انہیں اب واٹرکولر بھی یاد آئیں گے۔
محمد رضوان(پاكستاني كركٹر( نے راستے میں کھڑے ہوکر نماز پڑھ کر ریاکاری کی؟ اس کا آپ کو کیسے پتہ؟
اس سے آنے جانے والوں کو تکلیف ہوئی؟ یہ بھی آپ کو کیسے پتہ چلا؟ ڈیڑھ انچ کے دماغ میں آئے ہوئے زہریلے خیالات اسی قسم کے ہوا کرتے ہیں۔ تحقیق کرلیجیے، یورپ کا لبرل طبقہ سوچ و فکر میں ہمارے ہاں کے لبرلز سے ہزار گنا بہتر ہے، یہ غلاظتیں اُن لوگوں کے دماغوں میں نہیں آتیں کیونکہ انہیں کسی کی نماز یا واٹرکولر سے کوئی سروکار نہیں۔ ہاں البتہ وہ لوگ یہ بات ضرور جانتے ہیں کہ یہ مسلمان ہے اور اس کی نماز کا وقت ہوچکا ہے، کوئی خاطر خواہ جگہ نہ ہونے کے سبب یہ یہاں نماز پڑھ رہا ہے تو ہمیں اسے مکمل احترام دینا چاہیے اور وہ احترام دیتے بھی ہیں۔